Category Archives: تصویری بلاگ

سانحہ میرعلی

سب ریڈی ہوجاؤ اور اپنی اپنی بندوقیں ریڈی کرؤ۔

دوسری گاڑی والے اردگرد پوزیشنیں سنبھال لو۔

تم دونوں اندر داخل ہوجاؤ،ہم کور کرتے ہیں۔

اسی کے ساتھ ہی کمرے کی طرف بڑھتی بھاری بوٹوں کی چھاپ سنائی دیتی ہیں۔

اندر کوئی نہیں، کمرہ خالی ہے۔

اچھا ،دوسرے کمرے کی طرف بڑھو،

سر دروازہ اندر سے بند ہے۔

توڑ دو اسکو

اوکے سر ،اور اسی کے ساتھ ہی دھڑام سے دروازہ توڑ دیا جاتا ہے۔

سر یہاں بھی کوئی نہیں۔

سرچ کرو اندر

سر مل گیا ،ایک کونے میں نیچے تہہ خانے کی سیڑیاں ہے۔

ایک منٹ ،سب ادھر پوزیشنیں سنبھال لو،

سر کافی اندھیرا ہے،ٹارچ جلا کے دیکھتا ہوں ۔

سر اندر 20-25 کے قریب ہیں۔

بقیہ تحریر پڑھنے کیلئے یہاں کلک کیجئے۔شکریہ

قرآنی باغ

چند مہینے قبل خیبر پختون خواہ کے ایک مقامی روزنامے میں قرانی باغ کے بارے میں جامعہ پشاور کے بوٹینکل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کا ایک انٹرویو شائع ہوا تھا۔جس میں موصوف نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ اضاخیل کے مقام پر بوٹینیکل گارڈن میں انہوں نے قرانی باغ کے نام سے ایک باغیچہ بنایا ہے،جس میں قران مجید میں ذکر شدہ درختوں کو ہم نے جمع کیا ہے۔

چنانچہ ہمیں بھی شوق ہوا کہ کیوں نا اس باغ کی سیر کی جائے، اور ساتھ میں اس کی تصاویر بھی کھینچی جائیں ۔

لیکن ہوتا یہ کہ کوئی نا کوئی مسئلہ بن جاتا اور سیر کا منصوبہ ختم کرنا پڑتا۔چنانچہ کئی مہینوں سے یہ خواہش ہم دل میں لئے پھرتے رہے۔

آخر کار ایک موقع ایسا آیا کہ جس میں باغ کی سیر ممکن ہوسکی۔چنانچہ اپنے عام کیمرے کو بھی رفیق سیر بنایا تاکہ کچھ یادیں ہم محفوظ کرسکیں۔

باقی تحریر میرے نئے بلاگ پر ملاحظہ فرمائیں۔شکریہ

سرینا کی سیر

چند مہینے قبل جب افغانستان کے صدر حامد کرزئی اسلام آباد کے دورے پر آے ہوئے تھے،تو قدرت نے ہماری بھی چند ساعتیں انکی ٹیم کے ساتھ لکھی ہوئی تھیں۔چنانچہ حسب معمول ہم نے اپنے چھوٹے کیمرے کو بھی ساتھ لے جانے کا ارادہ کیا ،تاکہ موقع مناسبت سے بلاگ کیلئے تصاویر بھی جمع کی جا سکیں۔

چنانچہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے قبل ہی کرزئی اسلام آباد پہنچے تھے، اور چائے کی دعوت انکے لئے سرینا ہوٹل اسلام آباد میں کی گئی تھی۔لھذا ہم بھی فورا وہاں پہنچے اور گاڑی ڈرائیور کے حوالے کرکے ہم اندر چلے گئے۔

پھر جب چند گھنٹوں بعد کرزئی وزیراعظم ہاوس چلے گئے ،تو میں نے ارادہ کیا کہ کیوں نا اسی موقع پر سرینا ہوٹل کے مختلف مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا جاے۔۔۔

بقیہ تحریر پڑھنے کیلئے یہاں کلک کیجئے۔شکریہ

اٹک کی ٹھنڈک

رات جب تراویح کے بعد میں اسکو رخصت کرنے لگا ،تو اس نے اپنے گھر کی طرف دیکھ کر کہا کہ آج پھر ہماری بجلی خراب ہے،چونکہ رات کافی دیر ہوچکی تھی ،اور علاقہ بھی خاموشی کے سبب ڈراونا منظر پیش کر رہا تھا، اسلئےمیں اسکی بات کو بے توجہی سے سُن کر  اپنے گھر چلا گیا۔ Read the rest of this entry

یاران بطرف ناران

سُنا تو ہم نے کئی لوگوں سے تھا لیکن جیسا کہ عربی مقولہ ہے کہ  (لیس الخبر کالمعاینہ) یعنی خبر معاینہ کا قائم مقام نہیں ہوسکتا ،اسی لئے ہم بھی اسکی صحیح خوبصورتی کا ادراک نہ کرسکے۔

لیکن اس موسم گرما میں ساتھیوں نے پروگرام بنایا کہ کیوں نا ہم بھی اسکی خوبصورتی کے عینی شاہدین بن جائیں،اس لئے اس جانب سفر کا پروگرام بنایا۔

چنانچہ ایک ساتھ ساتھی کی گاڑی میں جانے کی ترتیب بنائی تو اچانک اسکی طرف سے اطلاع ملی کہ جناب آج سہ پہر تین بجے اسکی خوبصورتی دیکھنے کیلئے نکلنا ہے۔ Read the rest of this entry

ژالہ باری کا منظر

پشاور میں چند دن قبل شدید ژالہ باری ہوئی۔ جس کے سبب موسم ایک بار پھر ٹھنڈا ہوگیا اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ ہمارئے علاقے میں جو ژالہ باری ہوئی تو وہ بھی زیادہ تھی لیکن ہم سے دو کلو میٹر کے فاصلے پر جو ژالہ باری ہوئی تو نا ممکن حد تک زیادہ ہوئی،لوگ تماشہ دیکھنے گئے تھے،کہ سڑکوں پر اولے پڑئے ہوئے تھے۔ ایک مسجد کی سٹیل چادروں والی چھت ژالہ باری کا بوجھ برداشت نہ کر سکی اور زمین بوس ہوگئی۔ اسی طرح ایک یونیورسٹی کے پارکنگ میں لگے شیٹس بھی اولوں کا بوجھ برداشت نہ کرسکتے ہوئے زمین پر آگرئے۔

ژالہ باری کے دوران ایک بڑا مسئلہ گاڑی کو بچانا ہے، کیونکہ میں نے چند ایک گاڑیاں دیکھی ہیں کہ جن کی باڈی ژالہ باری کے سبب خراب ہوگئیں ہیں Read the rest of this entry

صاحب ب ب ب ززززاااادددی ی ی ی

جی ہاں کچھ ایسی ہی صورت حال ہوتی ہے،جب ہماری صاحبزادی  سارہ ہمارئے پاس بیٹھی ہوتی ہے۔

نیند سے جاگنے کے بعد پہلا کام یہ ہوتا ہے کہ فورا کسی طرح میرے بستر پر آکر کمپوٹر کو چھیڑے۔

 ابھی عمر  کے پہلےسال  کے مکمل ہونے میں چند ماہ باقی ہیں ۔لیکن کمپیوٹر کا شوق باپ سے بھی دوچند ہے۔کمپیوٹر کے فلٹر سکرین Read the rest of this entry