مدارس مخالف مہم پھر شروع
دجالی و شیطانی قوتوں کی خوشی کیلئے یہ ( کار خیر ) کا کارنامہ انجام دینے والے نجی ٹی وی چینل کا لوگو ذیل میں ہے ہے۔جن کا دعویٰ ہے کہ ہم سنسنی نہیں بلکہ خبریں شئیر کرتے ہیں لیکن۔اسکے کردار وگفتار میں فرق صاف ظاہر ہے۔
ایک دوست کہتا ہے کہ یہ نجی ٹی وی چینل جھوٹ نہیں بولتا ہے۔کیونکہ خبریں ہی پھیلاتا ہے ہاں بس تھوڑی گمراہ کُن ہوتی ہیں۔
Posted on December 14, 2011, in گل دستہ (کاپی پیسٹ) and tagged chained madrassa boys, madrassa jail, students in molvis custady, مدرسہ کے قیدی طلباء, مدرسہ تہہ خانہ, مدرسے میں قید طلباء, مدرسے پر پولیس چھاپہ, کراچی مدرسہ, کراچی مدرسہ قید خانہ, کراچی مدرسہ چھاپہ, کراچی نجی جیل, کراچی: مدرسہ چھاپہ، گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج, کراچی: مدرسہ کے طلبہ کو بیڑیاں باندھ کر قید رکھنے کا مقدمہ درج, کراچی: مدرسے سے چالیس طلباء بازیاب, کراچی: مدرسے سے بازیاب افراد اپنوں کے سپرد, کراچی:مدرسہ پر چھاپہ، 50سے زائد بچے بازیاب, اس پروگرام کے لیے تعاون کیا ہے خود کش بمبار بنانے والوں نے, اغواکار مولوی, بدنام مولوی, بدنام مدرسہ, تالے میں بند طلباء, جعلی مدرسہ, خود کش بمبار مدرسہ, خود کش بمبار بنانے والے, دینی مدارس, دینی مدارس کے خلاف سازش, سہراب گوٹھ کے دینی مدرسے سے 68 بچے برآمد, ظالم مولوی. Bookmark the permalink. 5 Comments.
مدارس پر پابندى هونى بهت ضرورى .
شبانہ بہن آپ نے بڑی آسانی سے یہ تو کہہ دیا کا مدارس پر پابندی ہونی چاہیے لیکن یہ نہیں کہا کہ پابندی کیوں ہونی چاہیے؟
کیا صرف اس لیئے مدارس پر پابندی ہونی چاہیے کہ مدارس میں جانوروں کو انسان بنایا جاتا ہے یا اس لیئے کہ ان مدارس میں اللہ اور اللہ کے رسول کے حکم کے مطابق تعلیم دی جاتی ہے ویسے اس میں تماری غلطی نہیں اس دجالی میڈیا نے تم جیسے بہتوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے جس کی وجہ سے سچائی آپکو بھی نظر نہیں آتی اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ آپ کو ہدایت دے اور تمیں جو اصل حقیقت ہے وہ دکھائے آمین
بہن اگر میری بات آپ کو بری لگے تومعاف کردینا
مجھے یہ خبر پڑھتے ہی عجیب لگا تھا اس کی وجہ سادہ سی ہے کہ اگر سینتالیس لوگوں کو جکڑا گیا تھا تو چھاپے کے دوران صرف ایک شخص کیوں پکڑا گیا اور اتنی چھوٹی سی جگی پہ جہاں چند لوگ تھے کیسے سینتالیس لوگوں کو رکھ سکتے ہیں قید میں۔ اور کیسے ان کی بنیادی زمہ داریاں (کھانا و رفع حاجت) پوری کر سکتے ہیں
کل یہ خبر ٹی وی میں دیکھ کر بہت ٹینشن میں تھا۔۔۔۔۔ پکا یقین تھا کہ یہ ایک سازش ہی ہوگی۔۔۔
اچھا ہوا کہ آپ نے حقیقت بیان کردی۔۔۔۔۔
آپ کا بہت بہت شکریہ
کراچی پولیس کے ڈی ایس پی نے بتایا کہ مدرسے سے بازیاب آدمی واقعی نشئی تھے اور ،انکو اصلاح کیلئے اور علاج کیلئے خود انکے لواحقین یہاں لائے تھے۔ہمیں تفتیش کے دوران خلاف قانون کچھ نہیں ملا۔
http://ummat.com.pk/2011/12/15/news.php?p=news-13.gif